Breaking News

جے یو آئی ف کا حکومت مخالف مارچ کا کراچی سے آغاز کرنے کا فیصلہ


ے یو آئی ف کا حکومت مخالف مارچ کا کراچی سے آغاز کرنے کا فیصلہ
ے یو آئی ف کا حکومت مخالف مارچ کا کراچی سے آغاز کرنے کا فیصلہ
ے یو آئی ف کا حکومت مخالف مارچ کا کراچی سے آغاز کرنے کا فیصلہ
جے یو آئی ف کا حکومت مخالف مارچ کا کراچی سے آغاز کرنے کا فیصلہ، مولانا فضل الرحمان مارچ کو لیڈ کریں گے، آغاز 27 اکتوبر بروز اتوار سے ہوگا، 31 اکتوبر تک اسلام آباد پہنچنے کا ٹارگٹ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز جمعیت علماء اسلام کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس زیر صدارت قائد و امیر جمعیت مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت مدرسہ منزل گاہ سکھر میں منعقد ہوا اجلاس میں جے یو آئی کے مرکزی رہنما اکرم درانی ، مولانا عبدالغفور حیدری ، مولانا سائین عبدالقیوم ہالیجوی ، قائد سندھ علامہ راشد محمود سومرو ، عامر غوری ، آغا سید محمد ایوب شاہ سمیت دیگر مرکزی قائدین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔



اجلاس میں موجودہ ملکی صورتحال، تنظیمی امور سمیت آزادی مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں تفصیلی غور و خوص کیا گیا اور شرکاء اجلاس نے قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کو آزادی مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے بھی بریفنگ دی اور عزم کا اظہار کیا گیا کہ آزادی مارچ کو کامیاب بنانے کیلئے پر قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا ۔




اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت مخالف مارچ کا آغاز سکھر کی بجائے کراچی سے کیا جائے گا۔




بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی ف 27 اکتوبر کو پورے ملک میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی میں شریک ہو گی ،حکومت نے کشمیریوں کا سودا کر کے ملک کو ایک امتحان میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں قتل حسین بھی ہے اور ہائے ہائے حسین بھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے آزادی مارچ میں تمام طبقات شریک ہونا چاہتے ہیں ہمارے موقف پر تمام جماعتیں متفق ہیں کہ اب یہ دھاندلی سے اقتدار میں آئی حکومت کو چلنے نہیں دیں گے ۔



انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، آزادی مارچ ہو کر رہے گا اور 31 اکتوبر کو قافلہ اسلام آباد میں داخل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عوام کی امیدیں اب آزادی مارچ سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حسینؓ کا مؤقف اپنائے ہوئے ہیں اور یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے انکار نہیں کیا اپوزیشن کی رہبر کمیٹی حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کرے گی اور پھر تمام اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کے بعد اس کا جواب دیا جائیگا تاہم جس ٹیم کے سربراہ پرویز خٹک ہونگے اس کا انجام کیا ہوگا ،ان کا لب و کامرانی لہجہ مذاکرات کرنے والا نہیں ہے ایک طرف یہ آزادی مارچ کی اجازت دے رہے ہیں دوسری طرف ہماری راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں ،دکانیں، پیٹرول پمپس وغیرہ بند کرائے جارہے ہیں لیکن جو کچھ وہ کرنا چاہتے ہیں کریں ہم اسلام آباد پہنچ کر رہیں گے ۔



انہوں نے کہاکہ اسلام آباد پہنچنے کے بعد وہاں ٹھہرنے کی مدت رہبر کمیٹی طے کرے گی۔

No comments