Breaking News

امت شاہ بولے۔ تین طلاق کے جاری رہنے کے لئے ذمہ دار تھی نازبرداری کی سیاست | AA NEWS NETWORK


امت شاہ بولے۔ تین طلاق کے جاری رہنے کے لئے ذمہ دار تھی نازبرداری کی سیاست
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شاہ بانو معاملہ 80کی دہائی میں سامنے آیا تھا لیکن اس وقت کی راجیو گاندھی حکومت نے تین طلاق کے خلاف قدم اٹھانے کے لئے عزم اور سیاسی قوت ارادی کا مظاہرہ نہیں کیا۔
AA NEWS NETWORK



مرکزی وزیر داخلہ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر امت شاہ نے نازبرداری کی سیاست کے لئے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے اتوارکو کہا کہ اس کی وجہ سے ووٹ بینک کی سیاست کو طاقت ملی اور قوم کا بہت نقصان ہوا ہے۔ امت  شاہ نے تین طلاق کے معاملہ پر یہاں منعقدہ ایک لیکچر میں کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے طلاق بدعت (تین طلاق) کو روکنے کے خلاف قانون بنانے میں مسلسل رکاوٹیں ڈالیں۔ اس کی اہم وجہ ناز برداری کی سیاست تھی۔ نازبرداری کی سیاست آہستہ آہستہ ووٹ بینک تیار کرنے کا اوزار بن گئی۔ تین طلاق تو بس ایک مثال ہے۔ ووٹ بینک کی پالیسیوں نے ملک کو کئی طرح سے نقصان پہنچایا ہے۔



انہوں نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست نے دہائیوں سے قوم کو نقصان پہنچایا ہے اور جامع ترقی کے راستے میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ شاہ بانو معاملہ 80کی دہائی میں سامنے آیا تھا لیکن اس وقت کی راجیو گاندھی حکومت نے تین طلاق کے خلاف قدم اٹھانے کے لئے عزم اور سیاسی قوت ارادی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اب صورتحال بدل گئی ہے۔ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے جس نے قانون بنایا ہے۔



شاہ نے سماجی برائیوں اور غلط روایات کے تعلق سے ججوں کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم میں تین طلاق گناہ ہے تو اسے کیوں (شریعت) قانونی مانا جائے؟ انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک سمیت دنیا کے کم از کم 19ممالک نے تین طلاق پر 60کی دہائی میں ہی پابندی عائد کردی تھی لیکن نازبرداری کی سیاست کی وجہ سے ہی ہندستان میں اس کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غریبی اور پسماندگی کا کوئی مذہب رنگ نہیں ہوتا اور ان سے لڑنے کے لئے نازبرداری کی سیاست کی ضرورت نہیں ہے۔



شاہ نے کہا کہ لیکن یہ کانگریس ہی تھی جس نے 60کی دہائی میں نازبرداری کی سیاست شروع کی تھی اور بعد میں کئی دیگر جماعتوں نے یہی راستہ اختیار کیا۔ اس نے ہندستان کی عام زندگی متاثر کی ہے۔ اس نے ہماری جمہوریت کو متاثر کیا ہے۔ اس لئے اس طرح کی نازبرداری کی سیاست سے لڑنے کے لئے متحد ہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 میں وزیراعظم کے طورپر نریندر مودی کا انتخاب نازبرداری کی سیاست کے خاتمہ کی شروعات تھی اور 2019 کی عوامی حمایت نے اسے ہمیشہ کے لئے ختم کرنے کی سمت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔




مرکزی وزیر نے کہا کہ تین طلاق کو جرم بنایا جانا صرف مسلم خواتین کے لئے فائدہ مند ہوگا اس سے ہندو، جین یا عیسائی فرقہ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین طلاق کو ختم کرنے کے ساتھ ہی مودی ایک سماجی مصلح کے طور پر یاد کئے جائیں گے اور اس خرابی سے متعلق سماج سدھار ملک کے لئے انقلابی ثابت ہوگا۔





Click On Image To Subscribe On Youtube:


AA NEWS NETWORK

No comments