Breaking News

پاکستانی دفاعی ماہرین کا دعویٰ- جنگ ہوا تومنٹوں میں پاکستانی فوج کودھول چٹا دے گی انڈین آرمی | AA NEWS NETWORK


پاکستانی دفاعی ماہرین کا دعویٰ- جنگ ہوا تومنٹوں میں پاکستانی فوج کودھول چٹا دے گی انڈین آرمی
پاکستان ملٹری اکنامی کی رائٹرعائشہ صدیقی کےبیان نےپاکستان کی پول کھول دی ہے۔ پاکستانی فوج ہندوستان کےساتھ ساتھ لڑائی کی پوزیشن میں اس کے سامنے ٹک نہیں سکےگی۔








AA NEWS NETWORK
ہندوستان اورپاکستان کےدرمیان مسلسل کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان مسلسل ہندوستان کواپنی فوجی طاقت کی گیدڑبھبکی دے رہا ہے، لیکن اب خود پاکستانی دفاعی ماہرین نے ہی اس کی پول کھول کررکھ دی ہے۔ 'ملٹری انک... ان سائڈ پاکستان ملٹری اکنامی' کی رائٹرعائشہ صدیقہ کے بیان نے پاکستان کی پول کھول دی ہے۔








عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج ہندوستان کے ساتھ ساتھ لڑائی کی پوزیشن میں اس کےسامنے ٹک نہیں سکےگی۔ انہوں نے کہا ہےکہ پاکستان اس وقت معیشت کے سنگین بحران سےگزررہا ہے اورمہنگائی کی شرح کنٹرول سے باہرہے۔ اس حالت میں پاکستان، ہندوستان سے جنگ نہیں کرسکتا۔








انہوں نےکہا 'جب میں نے پاکستان مقبوضہ کشمیرکےاپنےدوست سے پوچھا کہ پاکستانی فوج ہندوستان کے خلاف لڑائی کیوں نہیں چھیڑ رہی ہے تواس نے واضح طورپرجواب دیا کہ وہ ہارجائےگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عام آدمی بھی اس بات کوسمجھ رہا ہے کہ پاکستانی فوج، ہندوستان کی فوج سے جنگ لڑنےکی حالت نہیں ہے'۔ انہوں نےآگے یہ بھی کہا کہ پہلی بار عام آدمی (پاکستانی) بھی سمجھ چکا ہےکہ ہندوستان کےساتھ جنگ ممکن نہیں ہے۔ گزشتہ 72 سالوں سے پاکستانی فوج کا فوکس ہندوستان اورکشمیرپرتھا۔ پاکستانی فوج میں کچھ حصے کافی غصے میں ہیں اوروہ سوال بھی اٹھارہے ہیں۔








عائشہ صدیقہ کا یہ بیان پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی ٹوئٹرپرہندوستان کودی گئی دھمکی کےبعد آیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں عمران خان نےکہا تھا 'ہندوستان پرہندو بالادست نظریہ اورقیادت نےاسی طرح قبضہ کرلیا ہے، جیسے کہ جرمنی پرنازیوں نے کیا تھا۔ دو ہفتہ سے ہندوستان کےقبضے والے کشمیر(پاکستان ہندوستان کے حصے والے کشمیرکویہ کہتا ہے) میں 90 لاکھ کشمیری گھیرا بندی میں ڈرے ہوئے ہیں۔ اس خطرے کی گھنٹی کے بارے میں دنیا کوپتہ چلنا چاہئے اوراقوام متحدہ کواپنے سپروائزر یہاں بھیجنے چاہئے'۔ عمران مسلسل بین الاقوامی برادری سے کشمیرموضوع پرپاکستان کا ساتھ دینے کی گزارش کررہے ہیں، لیکن ابھی تک باربارانہیں مایوس کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک نے انہیں واضح طورپرپیغام دے دیا ہے کہ کشمیرہندوستان کا داخلی مسئلہ ہے۔







  

No comments