Breaking News

نیب نے ایک بار پھر پلی بارگین کر لی |AA NEWS NETWORK | #AANEWSNETWORK

نیب نے ایک بار پھر پلی بارگین کر لی |AA NEWS NETWORK | #AANEWSNETWORK


سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید نے نیب سے پلی بارگین کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم عبدالغنی سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین کرلی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری سمیت کئی افراد گرفتار ہیں جن میں اومنی





نیچے لنک پر کلک کریں  اور مشہور خبریں پڑھیں اور ابھی جیتیں 10 ڈالر ۔یہ آفر محدود مدت کے لیے ہے۔جلدی نیچے زیاوہ سے زیادہ خبروں کو کھولیں۔



گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید بھی شامل ہیں اور اب جعلی اکاؤنٹ کیس اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں خُردبرد کے معاملے پر 7 ملزمان نے پلی بارگین کرلی ہے۔ ملزمان نے 266 ایکڑ رقبہ اراضی نیب کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی مالیت 10 ارب 66 کروڑ 53 لاکھ روپے ہے۔ گرفتار ملزمان میں عبدالغنی، طارق بیگ، محمد توصیف، حماد شاہد، محمد اقبال ، عامر اور سراج شاہد شامل ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے۔ دوسری جانب وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نواز شریف یا آصف زرداری سے کوئی ڈیل نہیں کر رہی۔ پلی بارگین نیب کے قوانین میں شامل ہے اور وہ ہی کسی قسم بھی ڈیل کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب عدالت کے قائم مقام جج نے اڈیالہ جیل انتظامیہ کو سابق صدر آصف علی زرداری کو دی گئی سہولیات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کردی ہے. واضح رہے کہ جعلی بینک اکانٹس کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری 5 ستمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں.





نیچے لنک پر کلک کریں  اور مشہور خبریں پڑھیں اور ابھی جیتیں 10 ڈالر ۔یہ آفر محدود مدت کے لیے ہے۔جلدی نیچے زیاوہ سے زیادہ خبروں کو کھولیں۔




جج راجہ جواد عباس حسن نے آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف خان کھوسہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کی، اس درخواست میں جیل انتظامیہ کے خلاف عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی.





نیچے لنک پر کلک کریں  اور مشہور خبریں پڑھیں اور ابھی جیتیں 10 ڈالر ۔یہ آفر محدود مدت کے لیے ہے۔جلدی نیچے زیاوہ سے زیادہ خبروں کو کھولیں۔



No comments