Breaking News

پاکستان چلا گیا تھا یہ طوفانی بلے باز، لگ گئی پابندی، اب بھی پشاورمیں کررہے ہیں یہ کام |AA NEWS NETWORK


پاکستان چلا گیا تھا یہ طوفانی بلے باز، لگ گئی پابندی، اب بھی پشاورمیں کررہے ہیں یہ کام
افغانستان کے سلامی بلے بازمحمد شہزاد کووہاں کے کرکٹ بورڈ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا قصوروارپایا ہے۔ عالمی کپ کے دوران شہزاد کی روتے ہوئے 







تصویرکافی سرخیوں میں رہی تھی۔
AA NEWS NETWORK
افغانستان کے وکٹ کیپربلےبازمحمد شہزاد کےلئےوقت اچھا نہیں چل رہا ہے۔ ٹیم کےاس سلامی بلےبازکوعالمی کپ کےدوران ہی واپس بھیج دیا گیا تھا جبکہ اب افغانستان کرکٹ بورڈ نےایک اورسخت سزا دی ہے۔ افغانستان کےسلامی بلےبازمحمد شہزاد کووہاں کےکرکٹ بورڈ نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا قصوروارپایا ہے۔ عالمی کپ کےدوران محمد شہزاد کی روتے ہوئے تصویرکافی سرخیوں میں رہی تھی۔








افغانستان کرکٹ بورڈ نےمحمد شہزاد پرایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ بورڈ نے واضح کردیا ہے کہ محمد شہزاد اب ایک سال تک کسی بھی فارمیٹ میں بین الاقوامی کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔ دراصل شہزاد کوملک سے باہرجانےکےلئےبورڈ کی اجازت نہ لینے پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا قصوروارتسلیم کیا گیا ہے۔ ای ایس پی این کرک انفوکی رپورٹ کے مطابق شہزاد پاکستان کے پشاورمیں ہیں اورحال ہی میں انہیں وہاں ٹریننگ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔








افغانستان کرکٹ بورڈ نےشہزاد پرپابندی کولے کرجاری بیان میں کہا کہ ہمارے پاس تمام ٹریننگ سہولیات ہیں اورافغانستان کے کسی بھی کھلاڑی کو تیاریوں کےلئے دوسرے ملک میں جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ گزشتہ سال بھی افغانستان کرکٹ بورڈ نے محمد شہزاد کویہ وارننگ دیتےہوئے ان پرجرمانہ عائد کیا تھا کہ یا تووہ پوری طرح سےافغانستان میں شفٹ ہو جائیں یا پھران کا معاہدہ منسوخ کردیا جائےگا۔







  
پناہ گزیں کیمپ میں رہے کئی سال تک

واضح رہےکہ محمد شہزاد نےاپنے ابتدائی کئی سال پشاورمیں ایک پناہ گزیں کیمپ میں رہتے ہوئےگزارے تھے، لیکن ان کےوالدین بنیادی طورپرافغانستان کے نان گرہرکے ہیں۔ افغانستان کےاپنےکئی ساتھی کھلاڑیوں کی ہی طرح محمد شہزاد بھی افغانستان - پاکستان سرحد پربڑے ہوئے۔ ان کی شادی بھی پشاورمیں ہوئی تھی۔ پناہ گزیں کیمپوں میں رہےکئی افغانستانی اوراب پاکستان خاص طورپرپشاورمیں رہتے ہیں۔








ورلڈ کپ سے بھیج دیا گیا تھا واپس

محمد شہزاد حالیہ وقت میں کئی خراب باتوں کولے کرسرخیوں میں رہے ہیں۔ شہزاد کوعالمی کپ کے دوران گھٹنے میں چوٹ کے سبب عالمی کپ کے درمیان میں سے ہی افغانستان بھیج دیا گیا تھا۔ حالانکہ بعد میں کابل میں انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ پوری طرح فٹ ہیں اورٹیم انہیں اپنے ساتھ نہیں رکھنا چاہتی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگروہ نہیں چاہتے کہ میں کھیلوں تومیں کرکٹ چھوڑدوں گا۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کے سینئررکن محمد شہزاد پر2017 میں بھی پابندی لگ چکی ہے۔ تب ممنوعہ اشیا کا استعمال کرنے پرایک سال کی پابندی عائد کی گئی تھی۔







No comments