Breaking News

دنیا کوکشمیر کے حالات سے آگاہ کرنے والی صحافی شہلا رشید کے حوالے سےانتہائی تشویشناک بریکنگ نیوز آ گئی | AA NEWS NETWORK |#AANEWSNETWORK

AA NEWS NETWORK

دنیا کوکشمیر کے حالات سے آگاہ کرنے والی صحافی شہلا رشید کے حوالے سےانتہائی تشویشناک بریکنگ نیوز آ گئی



بھارتی فورسز نے جموں کشمیر موومنٹ کی جنرل سیکرٹری شہلا رشید کو گرفتار کرلیا، شہلا رشید نے مودیسرکار کو ان کے گھر میں جا کر للکارا تھا، شہلا رشید نے عالمی میڈیا پر کشمیر مظالم پر مودی بھارت کو بے نقاب کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ و جموں کشمیر میں قابض بھارت فورسز نے کشمیریوں کی حق میں اٹھنے والی ایک








آواز دبا دی ہے۔بھارتی فورسز نے جموں کشمیر موومنٹ کی جنرل سیکرٹری شہلا رشید کو گرفتار کرلیا ہے۔ واضح رہے گزشتہ دنوں جموں کشمیر موومنٹ کی جنرل سیکرٹری اور سماجی کارکن شہلا رشید نے مقبوضہ کشمیر کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سری نگر سمیت وادی میں کرفیولگا ہواہے، کسی کو نقل وحرکت کی اجازت نہیں ہے۔قامی اخبارات پر بھی پابندی عائد ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بچوں کو خوراک دستیاب ہے اور نہ بیماروں کو ادویات دستیاب ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی پولیس کے پاس کوئی اختیارات نہیں ہیں،وادی میں سارے اختیارات پیرا ملٹری فورسز کے پاس ہیں۔ ایک سی پی آر ایف اہلکار جس ایس ایچ او کو چاہے تبدیل کروا سکتا ہے۔بھارتی فورسز رات کے اندھیرے میں گھروں میں داخل ہوتی ہیں۔ قابض فورسز لڑکیوں کو حراست میں لے کرگھروں میں توڑ پھوڑ کرتی ہیں۔گھروں پر چھاپے کے دوران کھانے پینے کی اشیاء کو ضائع کردیا جاتا ہے۔شوپیاں کے آرمی کیمپ میں 4کشمیریوں کو بدترین تشدد کا شانہ بنایا گیا۔ نہتے کشمیریوں کی چیخوں کو پورے علاقے میں سنایا جاتا رہا۔بھارتی فورسز کے اقدامات سے پورے علاقے میں خوف








وہراس پھیل گیا ہے۔ اسی طرح لندن سکول آف اکنامکس کے پروفیسر سمنترہ بوز کا بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے کشمیریوں جیسی صورتحال کا سامنا ہوتا تومیں بھی بندوق اٹھا لیتا۔مودی حکومت نے بھارتی وفاق کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔بھارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کا آرٹیکل 370 ختم کرنا علامتی تھا۔ صدارتی حکم نامے سے کئی عشروں تک کشمیریوں کے حقوق سلب کیے گئے۔ مشاورت کے بغیر بھارتی حکومت کا فیصلہ وفاق پر بدنما داغ ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ بھارتیسپریم کورٹ اس چیلنج سے کس طرح نبردآزما ہوتی ہیں۔

No comments