Breaking News

پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرض کی تفصیلات سامنے اگئیں


پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرض کی تفصیلات سامنے اگئیں


پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرض کی تفصیلات سامنے اگئیں

پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرض کی تفصیلات سامنے اگئیں
پاکستان کا اندرونی و بیرونی قرض کل ملا کر 31 ہزار 19 ارب روپے تک پہنچ گیا جو کہ پاکستان کے جی ڈی پی کا 80 اعشاریہ 4 فیصد ہے



پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرض کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پاکستان کا اندرونی و بیرونی قرض کل ملا کر 31 ہزار 19 ارب روپے تک پہنچ گیا جو کہ پاکستان کے جی ڈی پی کا 80 اعشاریہ 4 فیصد ہے۔ وزارت خزانہ نے موجودہ قرض اور آئندہ 5 سال کے قرض کی تفصیلات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو جمع کرادی ہیں۔



رپورٹ کے مطابق پاکستان کی جی ڈی پی کا حجم اس وقت 38 ہزار 559 ارب روپے ہے جبکہ پاکستان پر کل قرضہ 31 ہزار 19 ارب تک پہنچ چکا ہے۔ ان اعداد و شمار میں آئی ایم ایف سے لیا گیا قرضہ بھی شامل ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا قرض 2024ء تک 45 ہزار 573 ارب تک پہنچ جائے جو اس وقت جی ڈی پی کا 66 اعشاریہ 5فیصد ہوگا۔

رپورٹ میں بتائی گئی تفصیلات کے مطابق 2020ء میں پاکستا ن کا کل قرضہ 35 ہزر 289 ارب، 2021ء میں پاکستان کا کل قرضہ 38 ہزار 620 ارب، 2022ء میں پاکستان کا کل قرضہ41 ہزار 272 ارب، 2023ء میں پاکستان کا کل قرضہ 43 ہزار 513 ارب ہو گا اور 2024ء میں یہ قرض بڑھ کر 45 ہزار 573 ارب روپے ہو جائے گا۔




رپورٹ کے مطابق 2020ء میں پاکستان کا اندرونی قرضہ 22 ہزار 521 ارب روپے، 2021ء میں 24 ہزار 192 ارب، 2022ء میں 25 ہزار 310 ارب، 2023ء میں اندرونی قرضوں کا حجم 25 ہزار 917 ارب اور 2024ء میں پاکستان کا اندرونی قرض 26 ہزار 803 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا بیرونی قرض ملٹی اور بائی لیٹرل ، یورو و سکوک بانڈز اور کمرشل قرض کی صورت میں ہے جبکہ اندورنی قرض ٹی بلز، سرمایہ کاری بانڈز، سکوک بانڈز اور قومی بچت اسکیموں کی شکل میں ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق روپے کی قیمت کم ہونے سے پاکستان کے ذمےقرضوں کے حجم میں ایک ہزار97 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔




No comments